قومی و بینالاقوامی خبریں
چین، جرمنی اور کینیڈا کی کمپنیوں کی فیصل آباد، شیخوپورہ کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری ۔

اسلام آباد ، (اے پی پی) :پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) میں متنوع غیرملکی سرمایہ کاری آنا شروع ہوگئی ہے، جہاں چین، جرمنی اور کینیڈا کی کمپنیوں نے مقامی صنعتوں کے ساتھ شراکت داری کا آغاز کیا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے انوسٹمنٹ اینڈ انڈسٹریل اسپیشلسٹ جمشید احمد نے 'ویلتھ پاکستان' کو بتایا کہ بین الاقوامی کمپنیاں فیصل آباد اور شیخوپورہ کے خصوصی اقتصادی زونز میں پاکستانی اداروں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں شامل ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی ایک نمایاں مثال ہے جس نے ٹیکسٹائل، ہوم اپلائنسز اور موبائل مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں چینی اور مغربی سرمایہ کاروں کو کامیابی سے متوجہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خام مال تک آسان رسائی اور ہنرمند افرادی قوت نے اس صنعتی اسٹیٹ کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بنایا ہے۔ جمشید احمد کے مطابق یہ صورتحال پاکستان کے صنعتی ماحول پر غیرملکی کمپنیوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک سہل فریم ورک تشکیل دیا ہے اور اب ہم اس کے عملی نتائج مشترکہ منصوبوں کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی حکمتِ عملی اب زیادہ نجی شعبے کی شمولیت اور کاروبار سے کاروبار (بی ٹو بی) تعاون کی جانب بڑھ رہی ہے جو پہلے کے ریاستی ماڈل سے مختلف ہے۔ غیرملکی سرمایہ کار معتبر مقامی شراکت دار تلاش کر رہے ہیں اور ہم اس عمل کو آسان بنا رہے ہیں۔

وزارت کے عہدیدار نے بتایا کہ اگرچہ ترجیحی شعبے زراعت، معدنیات، آئی ٹی، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے طور پر شناخت کیے گئے ہیں تاہم سرمایہ کاروں کو کسی بھی قابل عمل شعبے میں مواقع تلاش کرنے کی اجازت ہے۔ ان کے مطابق سب سے اہم بات یہ ہے کہ غیرملکی کمپنیاں ٹیکنالوجی، سرمایہ اور مہارت لے کر آئیں جبکہ مقامی صنعتیں انہیں مارکیٹ تک رسائی اور دیگر سہولیات فراہم کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے لاجسٹکس اور بجلی کی فراہمی جیسے دیرینہ مسائل کو بھی نئی پالیسی اقدامات کے ذریعے حل کیا ہے جن میں کابینہ سے منظور شدہ نیا میکانزم شامل ہے جو خصوصی اقتصادی زونز کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے رکاوٹیں دور کرکے ہم پاکستان کے صنعتی ڈھانچے کو مزید مسابقتی بنا رہے ہیں۔بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کے ایک سینئر عہدیدار نے 'ویلتھ پاکستان' کو بتایا کہ بورڈ سی پیک انڈسٹریل کوآپریشن ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت چینی اور دیگر غیرملکی سرمایہ کاروں کی بھرپور معاونت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں قائم کیا گیا بزنس فیسلیٹیشن سینٹر ایک ون ونڈو آپریشن ہے جس کا مقصد بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنا ہے۔ان کے مطابق جو کام پہلے کئی ماہ میں ہوتا تھا اب صرف دو مختصر مراحل میں مکمل ہوسکے گا۔

بی او آئی کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ون ونڈو آپریشن نہ صرف منظوریوں، لائسنسز اور این او سیز کے حصول میں تاخیر کو کم کرے گا بلکہ نئے سرمایہ کاروں کو بھی حوصلہ افزائی فراہم کرے گا جو پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں مشترکہ منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ ساختی تبدیلی ہے جس کا سرمایہ کار طویل عرصے سے مطالبہ کر رہے تھے۔


واپس جائیں