ڈنگہ: حسد کی آگ نے دو ہنستے بستے گھروں کو اجاڑ دیا، تھانہ ڈنگہ پولیس نیں کمالہ میں 17 ماہ کے معصوم بچے سلیمان فیصل کے اندھے قتل کو ٹریس کرلیا، درندہ صفت اور سفاک ممانی ہی ننھے فرشتے کی قاتل نکلی۔
تفصیلات کے مطابق مورخہ 29.12.18 کو کالا کمالہ کے رہائشی فیصل محمود ولد محمد اکرم نے تھانہ ڈنگہ پولیس کو اطلاع دی کہ اس کا 17ماہ کا معصوم بچہ اپنے ننھیال کے گھر سے اغواء ہو گیا ہے ، بچے کو تلاش کیا جائے ۔ جس پر ایس ایچ او تھانہ ڈنگہ گلزار رانجھا نے نا معلوم ملزمان کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرکے وقوعہ کے متعلق ڈی پی او گجرات سید علی محسن کاظمی کو آگا ہ کیا ، جنہوں نے وقوعہ کی حساسیت کی دیکھتے ہوئے ڈی ایس پی کھاریاں میاں محمد ارشد اور ایس ایچ او تھانہ ڈنگہ انسپکٹر گلزار رانجھا کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی جس میں SI محمد الیاس ، انچارج ہومیو سائیڈ SI فرقان شہزاد ، کانسٹیبلان محمد اشرف اور مشتاق احمد ، لیڈی کانسٹیبل تنزیلہ شامل ہیں ۔ ڈی پی او گجرات نے تمام تفتیش کی خود نگرانی شروع کردی ۔ پولیس ٹیم نے وقوعہ کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کا آغاز کر دیا ۔ 31 دسمبر کی صبح 6/30 بجے بچے کی نعش گھر کے صحن سے برآمد ہو جاتی ہے ، جسے گلا دباکر انتہائی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا ۔ معصوم بچے کی موت نے پورے علاقہ کو سوگوار کر دیااور پولیس کیلئے بھی قاتلوں تک پہنچنا ایک چیلنج بن گیا ۔ گھر کے اندر سے نعش برآمد ہونے سے پولیس ٹیم کے لئے بہت سے سوالات نے جنم لیا کہ وقوعہ کے وقت گھر میں صرف خواتین موجود تھیں اور ان خواتین کے اپنے بھی بچے تھے ۔ پولیس ٹیم نے گھر میں موجود تمام افراد کو شامل تفتیش کیا ۔ اس دوران فرانزک سائنس اور جدید ٹیکنالوجی کی بھی مدد حاصل کی گئی ، پولیس ٹیم ایک ایک چیز کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لے رہی تھی ۔ جو بالآخرایک ہفتے کی کڑی محنت کے بعد پولیس ٹیم اصل قاتل تک پہنچ گئی ۔ وہ سفاک قاتل کوئی اور نہیں بلکہ معصوم سلیمان کی ممانی ماریہ شاہد تھی جوکہ تعلیم کے لحاظ سے گریجویٹ اور ایک بچے کی ماں بھی تھی۔ جس نے انتہائی بے دردی سے بچے کو گلا دبا کرسلیمان کو موت کے گھاٹ اتارا اور نعش صندوق میں چھپا دی ۔ ملزمہ نے اقرار جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس نے بچے کو حسد کی وجہ سے قتل کیا ہے ، اسے بچے سے شدید نفرت پیدا ہو چکی تھی ۔ اس کی وجوہات یہ تھیں کہ تمام گھر والے سلیمان فیصل کو زیادہ پیار کرتے تھے جبکہ ماریہ کے ایک سالہ بچے کو اس کی نسبت بہت کم پیار ملتا تھااور مقتول سلیمان ملزمہ کے ایک سالہ بیٹے سے زیادہ خوبصورت تھا ۔اس کے علاوہ بھی وہ سمجھتی تھی کہ گھر والوں کا رویہ اس کے ساتھ ہتک آمیز تھا اور سلیمان کی نانی روزانہ سلیمان کو اپنے گھر لے آتی تھی جسے دیکھ کر اسے شدید غصہ آنے لگتا ۔ جس کی وجہ سے اس نے سلیمان کو ابدی نیند سلانے کاگھناؤنہ منصوبہ بنایا اور موقع ملتے ہی اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا ۔ حسد اور نفرت اگر کسی شخص کے اندر پیدا ہو جائیں تو اسے جانور سے بھی بد تر بنا دیتی ہے ۔ یہی حسد معصوم سلیمان فیصل کی موت کا سبب بنا ۔